جس پر مرے مولا تری رحمت کی نظر ہے
وہ فخرِ گُلستانِ جہاں ،رشکِ قمر ہے
جس شخص کو توفیق ترے در سے عطا ہو
وہ راہِ ھدایت پہ سدا محوِ سفر ہے
جو شخص ترے نام کو ورد اپنا بنا لے
دل اُس کاہے کعبہ کی طرف ہی، وہ جدھرہے
بندہ جوتری یاد میں آنکھوں کو بھگوئے
اک اشک بھی اُس کے لیے جنت کا ثَمر ہے
چن لیتے ہیں جو جادۂ حق ، راہِ صداقت
اُن کے لیے غُفران کی، بخشش کی خبر ہے
ہیں وردِ زباں تیری ہی عظمت کےترانے
دل پر ترے اسماۓ جلالت کا اثر ہے
میرے لیے کافی ہے ترے ذکر کی راحت
اِس سےہےجو وابَستہ خوشی، اور کدھر ہے
دیکھوں اُسی جانب، تونہ دیکھوں کسی جانب
ہے جو مرا مقصود، وہ بے شک ترا در ہے
اشکوں سے رقم کی ہے تری حمد خدایا
لکھّا ہے جو اس میں وہ ہر اک حَرف گہر ہے
وابَستہ ہے زینؔب بھی تری ذات سے یارب!
اُس پر تری رحمت کی گھٹا بارِ دِگر ہے
کلام :- سیدہ زینب سروری
÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷÷
0 Comments