فن کا کاسہ لیۓ آیا ہے سوامی آقاﷺ

اب تو مشکور ہو لفظوں کی سلامی آقاﷺ


دستِ رحمت سے مرے کہنہ مرض کا چارہ

جسم و جاں میرے ابھی تک ہیں جُذامی آقاﷺ


دے دے اُس خاکِ درِ پاک کے موتی دے دے

بخش دے اپنے غلاموں کی غلامی آقاﷺ


اِذن ہو تو میں لکھوں بِرہا کہانی اپنی

اِذن ہو تو میں بنوں اپنا پیامی آقاﷺ


کاش طیبہ کے در و بام پہ لکھا ہوتا

ایک دیوانے کا بھی اسمِ گرامی آقاﷺ


میرے اشعار کے خوش رنگ پرندوں کو عطا

نعت کے صدقے میں ہو عمرِ دوامی آقاﷺ


اپنی اوقات سے بڑھ جاتا ہے شاعر اکثر

یہ کہاں اور کہاں مسلکِ جَامی آقاﷺ


خاص ہو لطف و کرم حشر کے دن بھی اس پر

تیریﷺ رحمت کا سزاوار ہو عامی آقاﷺ


دست گیری کہ بہت آج پریشان ہے ریاضؔ

کوئی بھی دہر میں اس کا نہیں حامی آقاﷺ


کلام ریاض حسین چودھری رَحْمَۃُاللہ عَلَیْہ