یہ کہتے کہتے چلی ہے صبا مدینے سے

حضور کرتے ہیں سب کا بھلا مدینے سے

یہاں پہ روضہ انور ترے حبیب کا ہے

"الہی ! نکلے یہ نجدی بلا مدینے سے"

اس انتظار میں ہوں آئےکوٸی یہ کہہ دے

بلا رہے ہیں چلو مصطفی مدینے سے   

یہاں بھٹکنےسےکچھ فاٸدہ نہیں ہوگا

ملے گا خلد کا چل راستہ مدینے سے 

در رسول پہ جا کر دعا یہ مانگوں گا

مجھے کرو نہ خدارا جدا مدینے سے

یہ دنیا بھوک سے مرجائے گی خدا کی قسم

اگر عطا نہ کریں وہ غذا مدینے سے    

صدائے موت پہ لبیک میں کہوں جس دم

الہی اٹھے جنازہ مرا مدینے سے      

رخ رسول سے مرقد میں روشنی ہوگی

ہمیشہ آئے خدایا ہوا مدینے سے    

جہاں سے جس گھڑی مشہودِقادری جائے

کفن کا جامہ ملے یا خدا مدینے سے


کلام مشہود رضاقادری بلرامپوری