اللّه نے نوازا بڑا مرتبہ ہمیں 
کرکے حضور ! آپ کا مدحت سرا ہمیں

ایماں ملا خدا ملا قرآں ملا ہمیں 
یارو نبی کے صدقے میں کیا کیا ملا ہمیں

دنیا میں جن کو آتے ہی آئی ہماری یاد 
وہ کیسے بھول جائیں گے روز جزا ہمیں 

ہم تو اسیر ان کے ہیں اے الفت جہاں!
دام فریب میں تو پھنسائے گی کیا ہمیں 

شیرینی ایسی پائی نہیں شہد ناب میں 
جیسی مٹھاس دیتی ہے شہد ثنا ہمیں 

ڈوبے ہوئے خطاؤں میں ہم ہیں مگر حضور 
ہے آپ سے بہت ہی امید و رجا ہمیں

مل جاۓ گی رضاے خداے کریم بھی 
مل جاۓ جو حبیب خدا کی رضا ہمیں

راحت کبھی پهنسیں گے نہ غیروں کے پیار میں 
گرویدہ کر گئی ہے نبی کی ادا ہمیں 

کلام راحت انجم (ممبئی)